فطرت یہ کہہ رہی ہے کہ کونین کا نصیب

فطرت یہ کہہ رہی ہے کہ کونین کا نصیب

تحریر ہے حُسینؑ کی زخمی جبین پر


دیکھو، عروجِ خاکِ رہِ کربلا کہ آج

جنّت یہ چاہتی ہے میں ہوتی زمین پر

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- موجِ ادراک

دیگر کلام

نہ پوچھ کیسے کوئی شاہِ مشرقین بنا

خالق کی آبرُو کے محافظ، علیؑ کے لال

یادِ غم حُسینؑ دلوں کی سرشت ہے

آ دیکھ کربلا کو بشر کے شعور میں

مظلوم کا غم گردشِ دوراں سے جُدا ہے

سورج ابھی نہ جا تو حدِ مشرقین سے

شبیرؑ! اگر دل میں ترا نقشِ قدم ہے

وہ ابنِ مظؔاہر ہو کہ حُر، جَوؔن کہ مسلؔم

تُو نے نماز پڑھ کے سرِ دشتِ کربلا

بڑھتی ہے برہمی سی ذرا نورِ عین میں