وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

قصرِ ارم تو اس کے لیے سنگ و خشت ہے


جس سلطنت پہ راج ہے میرے حسینؑ کا

اس سلطنت کا ایک جزیرہ بہشت ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

ہر ایک ذرے میں رقصاں ہے وہ ضیائے قدیم

ہے تو بس نامِ مُحمدؐ ہے سہارا اپنا

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

صدّیقؓ کی نسبت ہے وراثت میری

ان کی مسجد میں جب اذاں ہوتی ہے

سن اَحقر افرادِ زمن کی فریاد

اور تو کچھ بھی نہیں حسنِ عمل میرے پاس

مظلوم کا غم گردشِ دوراں سے جُدا ہے

نور نبی دا اوس ویلے دا

اس گھر میں نہ پابند نہ آزاد رہے