ایک شعر

ایک شعر


یہ کون محفلِ قوسین میں ہے جلوہ نما


کہ ماورائے مکاں لامکان روشن ہے

کتاب کا نام :- چراغ

رکھ لیں وہ جو در پر مجھے دربان وغیرہ

شہرِ طیبہ تیرے بازار مہکتے ہوں گے

آنکھوں میں ترا شہر سمویا بھی

خدا کے نامِ نامی سے سخن ایجاد کرتا ہوں

دوسرا کون ہے، جہاں تو ہے

صلوٰۃْ سلامُ عَلَی المُصطَفےٰ

کیسے لڑیں گے غم سے، یہ ولولہ ملا ہے

راحت ِقلبِ غریباں

بس یہی اہتمام کرتے ہیں

رحمت برس رہی ہے محمد کے شہر میں