یہ سلسلہ صدق و صفا کس سے ملا ہے؟

یہ سلسلہ صدق و صفا کس سے ملا ہے؟

افکار کو انداز حیا کس ملا ہے؟


کس نام سے ملتی ہے شفا اہل جہاں کو

کونین کو یہ حرف دعا کس سے ملا ہے؟


ہر نقش میں اک شان کریمی ہے خدا کی

یہ پرده انوار و ضیا کس سے ملا ہے؟


یہ دولت انداز نظر کس کا کرم ہے

یہ سلسلۂ فکرِ رسا کس ملا ہے؟


جُز احمد مختار کے نقش کف پا کے

انسان کو یہ نور خدا کس سے ملا ہے؟


سرکارِ دو عالم کے سوا کون امیں ہے؟

اللہ کا پیغام ہدی کس ملا ہے؟


اُس ذات محمد کے سوا کوئی بتائے

انسان کو مفہومِ رضا کس سے ملا ہے؟


کشفی کو عطا کس سے ہوئے اشک محبت

آواز کو یہ رنگِ صفا کس سے ملا ہے؟

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

بَکارِ خَویْش حَیرانَم اَغِثْنِیْ یَا رَسُوْلَ اللہ

حضور آپ آئے تو دل جگمگائے

پیاری ماں مجھ کو تیری دعا چاہیے

یارسول اللہ تیرے در کی فضاوؔں کو سلام

ہر جذبہ ایماں ہمہ تن جانِ مدینہ

اے عرب کے تاجدار، اہلاًوَّسَہلاًمرحبا

عارف بود کسے کہ دلش نسبتِ وِلا

آنکھیں سوال ہیں

اے شاہؐ ِ دیں ! نجات کا عنواں ہے تیری یاد

دیں سکون تیرے نام یا عزیزُ یا سلام