خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفٰی ﷺ نہ کرے

خدا کا ذکر کرے ذکرِ مصطفٰی ﷺ نہ کرے

ہمارے منہ میں ہو ایسی زباں خدا نہ کرے


درِ رسُول پہ , ایسا کبھی نہیں دیکھا

کوئی سوال کرے ، اور وہ عطا نہ کرے


کہا خدا نے کہ بخشش کی بات محشر میں

مِرا حبیب کرے کوئی دوسرا نہ کرے


مدینہ جا کے نکلنا نہ شہر سے باہر

خدانخواستہ یہ زندگی وفا نہ کرے


اسیر جس کو بنا کر رکھیں مدینے میں

تمام عمر رہائی کی وہ دعا نہ کرے


نبی ﷺ کے قدموں پہ جس دم غلام کا سر ہو

قضا سے کہہ دو کہ اک لمحہ بھی قضا نہ کرے۔


شعور نعت بھی ہو، اور زباں بھی ہو ادیب

وہ آدمی نہیں جو ان کا حق ادا نہ کرے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

قُدرت نے آج اپنے جلوے دکھا دیئے ہیں

سراجا منیرا نگار مدینہ

اللہ رے تیرے در و دیوار,مدینہ

ماہِ روشن بہارِ عالم

سبز گنبد کی فضاؤں کا سفر مانگتے ہیں

تمہاری یاد جو دل کا قرار ہو جائے

رات پوے تے بے درداں نوں

جہاں ہے منور مدینے کے صدقے

یاالہٰی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر