آبگینوں میں شہیدوں کا لہو بھرتے ہیں

آبگینوں میں شہیدوں کا لہو بھرتے ہیں

صبح سے آج فلک والوں میں بیتابی ہے


ہو نہ ہو اس عرق روح عمل سے مقصود

فجر امت مرحوم کی شادابی ہے

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

جسے خالقِ عالمیں نے پکارا سرا جاً منیرا

خرد کا اصل یہی ہے کہ ہے رجیم و لعین

کبھی رنج آئے نہ آلام آئے

ایہہ کون آیا جدِھے آیاں

جد رات پئی تے سوہنے نوں رب کول بلا کے ویکھ لیا

جہڑا رسولِ پاکؐ تو قربان ہوگیا

کہکشاں کہکشاں آپ کی رہگذر

میرے آقا میرے سر تاج مدینے والے

مَیں نعرہ مستانہ، مَیں شوخئِ رِندانہ

حاضر ہوں جان و دل سے