روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

روز آئے مدینے سے بادِ صبا ہجر میں دل ہمارا بہلتا رہے

ہر گھڑی تم مجھے یاد آتے رہو عالم شوق میں دل مچلتا رہے


وقت آجائے ارشد کا جب آخری رنگ لائے مری نسبت قادری

گوشئہ دامن پاک ہو ہاتھ میں سامنے تم رہو دم نکلتا رہے

شاعر کا نام :- علامہ ارشد القادری

کتاب کا نام :- اظہار عقیدت

بن آئی تیری شفاعت سے رو سیاہوں کی

حکمت کے آئینے کا سکندر ہے تو حسینؑ

رحمت دوجہاں حامی بیکساں

اعمال کے دَامن میں اپنے

تمہاری یاد جو دل کا قرار ہو جائے

آج ہے جشنِ ولادت مرحبا یامصطَفٰے

اتنی تیز چلے آندھی

قطرہ مانگے جو کوئی

آئے ہیں جب وہ منْبر و محراب سامنے

سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے