نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے

نبیؐ کی نعت جہاں تک سنائی دے مجھ کو

تو رنگ و نور کی دنیا دکھائی دے مجھ کو


مرِے نبیؐ! مرِے لفظوں میں نعت ہی اُبھرے

کچھ ایسے رنگ کی نغمہ سرائی دے مجھ کو


گزار دوں میں ترِی یاد میں حیات اپنی

درونِ سینہ کچھ ایسی صفائی دے مجھ کو


تِرے سوا مِرا ہمدرد کون ہے آقا

غم والم کے جہاں سے رہائی دے مجھ کو


میں تخت و تاج کی خواہش کوئی نہیں رکھتا

بس اپنے در کی ہی مولاؐ گدائی دے مجھ کو


نبیؐ کا نام ہی لے لے کے زندگی گزرے

نبیؐ کا نام ہی فیضیؔ سنائی دے مجھ کو

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

دلدار بڑے آئے محبوب بڑے دیکھے

لائقِ حمد بھی، ثنا بھی تو

جب سے وہ دلدار ہوئے ہیں

پنجابی ترجمہ: تنم فرسُودہ جاں پارہ ز ہِجراں یارسُولؐ اللہ

سراجا منیرا نگار مدینہ

دنیا ہے ایک دشت تو گلزار آپ ہیں

آپ آقاؤں کے آقا آپ ہیں شاہِ اَنام

اللہ نے پہنچایا سرکارؐ کے قدموں میں

بَدہ دستِ یقیں اے دِل بدستِ شاہِ جیلانی

محمد مصطفٰی آئے بہاروں پر بہار آئی