سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

چار سو تاباں جہاں میں ہے صداقت آپ کی


زندگانی کا سلیقہ آپ نے بتلا دیا!

نوعِ انساں پر ہے بے پایاں عنایت آپ کی


آپ کے افکار تو قرآن کی تفسیر ہیں

باعثِ رحمت زمانے میں رسالت آپ کی


ملّتِ بیضا کی عظمت آپ کی تعلیم میں

کامیابی کی دلالت ہے شریعت آپ کی


جھولیاں بھرتے رہے محتاج بھی، مسکین بھی

باخدا اتنی فراواں تھی سخاوت آپ کی


کاروان فکر کا جادہ جہان شوق میں

منزل مقصود کا رستہ ہدایت آپ کی


کیسہ دل میں چھپا لو گوہر توحید کو

زندگانی کا اثاثہ یہ امانت آپ کی

شاعر کا نام :- گوہر ملسیانی

راہیا سوہنیا مدینے وچہ جا کے تے میرا وی سلام آکھ دئیں

وُہ ہادیِ جہاں جسے کہیے جہانِ خیر

اُن کے در کے فیض سے سرشار ہونا تھا، ہوئے

ئیں کوئی اوقات او گنہار دی

اسم اللہ دا لب تےکھڑیا اللہ اللہ اللہ ہو

میراں شاہِ جیلانی پیر

رسولِ خدا کی غلامی میں کیا ہے

بَدہ دستِ یقیں اے دِل بدستِ شاہِ جیلانی

یوں تو ہر دَور مہکتی ہوئی نیند یں لایا

میرا دل اور مری جان مدینے والے