جاں آبروئے دیں پہ ٖفدا ہو تو بات ہے
حق عشقِ مصطؐفےٰ کا ادا ہو تو بات ہے
ہر لحظہ دل میں یادِ رسولِؐ انام ہو
ہر دم لبوں پہ صلِّ علیٰ ہو تو بات ہے
سرکارؐ کی رضا میں ہے اللہ کی رضا
ہر دم رضا رسولؐ کی چاہو تو بات ہے
دیتی ہے یہ پیام ہوائے دیارِ پاک
عشقِ نبیؐ عمل کی بِنا ہو تو بات ہے
ہر منزلِ حیات میں پیشِ نگاہِ شوق
ارشادِ خواجہؐ دوسرا ہو تو بات ہے
خیر الا مم کی شان سے ہم سب ہیں سرفراز
انسانیت کا ہم سے بھلا ہو تو بات ہے
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب