اللہ کے احکام ہی پہ میری نظر ہے

اللہ کے احکام ہی پہ میری نظر ہے

اللہ نے جو فرمایا مِری راہ گزر ہے


قرآنِ مبیں سب کے لیے نورِ سحر ہے

اللہ رے ہر حرف میں نکہت کا اثر ہے


مومن کے لیے دل کا سکوں نورِ نظر ہے

ہر در سے مقدّس ہے جو اللہ کا گھر ہے


اللہ ہی فقط جانتا ہے حال دِلوں کے

جو کچھ بھی کسی دل میں ہے اللہ کو خبر ہے


اللہ کی رحمت کے شجر اس میں ہیں لاکھوں

کعبہ ہی مِری زیست کی اِک راہ گزر ہے


انساں کو بناتا ہے یہی طاہر و طیّب

کعبے کا سفر رُوح کی خوشبو کا سفر ہے


جینا اُسے آجائے کبھی یہ نہیں ممکن

اللہ کے احکام سے جس کو بھی مفر ہے


اللہ سے دُعا ہے ، کہ مدینے میں رہوں میں

طاہرؔ! مِرا مرکز تو مدینے کا نگر ہے

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

مقّدر میں یہی مرقوم کر دے

رب نے بخشی یہ شان بسم اللہ

یہ جہاں ہے مبرّا کہاں حمد سے

درِ مولا ہی دیکھا اور نہ کوئی آستاں دیکھا

میرا مولا، میرا خدا تُو ہے

اے ربِّ پاک عطا کا تری یہ سایہ ہے

جانب خدا کی جب تلک مائل

وردِ لب اک نغمۂ حمدِ خدا رہنے دیا

نور ہی نور نہ ہو کیوں شہِ ضو بار کی بات

بندگی رب کی کرو یہ بات آقاﷺ نے کہی