وردِ لب اک نغمۂ حمدِ خدا رہنے دیا

وردِ لب اک نغمۂ حمدِ خدا رہنے دیا

یوں زباں پر ہم نے اِک حرفِ دعا رہنے دیا


ہے کلام اللہ ، روشن راستہ سب کے لیے

یہ اثاثہ رب نے کتنا بے بہا رہنے دیا


ہے حرم کی سرزمیں رحمت اثاثہ بے گماں

اُس زمینِ پاک پہ یہ دل بچھا رہنے دیا


میں نے حمد و نعت کو اپنا وظیفہ کرلیا

ذکر تیرا لب پہ اے ربّ العلیٰ رہنے دیا


خوف کے سارے بتوں کو قلب سے باہر کیا

خوف تیرا ، دل میں اپنے اے خدا رہنے دیا


مالکِ ارض و سما نے ہم فقیروں کے لیے

سرورِ کونین کا اک آسرا رہنے دیا


ربِّ عالم پر توکُّل کرکے لوگو! میں نے اب

اِک چراغِ آرزو دوشِ ہوا رہنے دیا


ربِّ اعلیٰ کا کرم اور تربیت ماں باپ کی

راستہ اپنا بُرائی سے جُدا رہنے دیا


ربِّ عالم شکر تیرا ، تونے طاہرؔ کے لیے

حمد گوئی کا مقدّم سلسلہ رہنے دیا

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

درِ مولا ہی دیکھا اور نہ کوئی آستاں دیکھا

میرا مولا، میرا خدا تُو ہے

اللہ کے احکام ہی پہ میری نظر ہے

اے ربِّ پاک عطا کا تری یہ سایہ ہے

جانب خدا کی جب تلک مائل

نور ہی نور نہ ہو کیوں شہِ ضو بار کی بات

بندگی رب کی کرو یہ بات آقاﷺ نے کہی

میرے عیبوں کو زمانے سے چھپاتا تُو ہے

عالمِ کل پہ کرم رب کا سوا ہوتا ہے

خوشا جو خدا کا حرم دیکھتے ہیں