میرا مولا، میرا خدا تُو ہے

میرا مولا، میرا خدا تُو ہے

ہر بلندی کی انتہا تُو ہے


تو ہی فتاح اور ہادی تُو

بند رستوں کو کھولتا تُو ہے


کبر تیرے لیے ہے ربِّ جلیل

لاشریک اور کبریا تُو ہے


اپنے بندوں کا ایک ایک عمل

میرے معبود دیکھتا تُو ہے


جب بھی اخلاص سے کیا سجدہ

میرے مالک مجھے ملا تُو ہے


میری اپنی نوا نہیں کوئی

درحقیقت مری نَوا تُو ہے


کوئی حامی نہیں ہے جن کا یہاں

ان کا حامی بھی آسرا تُو ہے


یہ ہے حق الیقین طاہرؔ کا

سب کے ہر درد کی دوا تُو ہے

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

ازمکاں تا لامکاں پروردگار

مقّدر میں یہی مرقوم کر دے

رب نے بخشی یہ شان بسم اللہ

یہ جہاں ہے مبرّا کہاں حمد سے

درِ مولا ہی دیکھا اور نہ کوئی آستاں دیکھا

اللہ کے احکام ہی پہ میری نظر ہے

اے ربِّ پاک عطا کا تری یہ سایہ ہے

جانب خدا کی جب تلک مائل

وردِ لب اک نغمۂ حمدِ خدا رہنے دیا

نور ہی نور نہ ہو کیوں شہِ ضو بار کی بات