رب سب کا جو ہے سچّا وہ بالا ہے دوستو

رب سب کا جو ہے سچّا وہ بالا ہے دوستو

سب سے بڑا ہے سب سے وہ اعلیٰ ہے دوستو


حمد و ثنا ادب کا ہمالا ہے دوستو

حمدِ خدا سے دل میں اُجالا ہے دوستو


دونوں جہاں کا رازق و مالک وہی تو ہے

پتھر میں جس نے کیڑے کو پالا ہے دوستو


ریسرچ حمد و نعت پہ کرتا ہوں رات دن

کتنا عظیم میرا مقالہ ہے دوستو


کتنا حَسین خانۂ کعبہ کا ہے غلاف

ظاہر میں رنگ دیکھیے کالا ہے دوستو


ستّر صحابہ دودھ پئیں، ہے کمال یہ

کتنا حَسین آپﷺ کا پیالہ ہے دوستو


رب کا ہے نامِ پاک لکھا جس میں اے خوشا

میرے گلے میں بھی وہی مالا ہے دوستو


لے جائے گا خدا کے قریں بے گمان وہ

رزقِ حلال کا جو نوالہ ہے دوستو


طاہرؔ! غمِ زمانہ سے جب بھی ہوا نڈھال

ربِّ جہاں نے اس کو سنبھالا ہے دوستو

شاعر کا نام :- طاہر سلطانی

دیگر کلام

شہرِ خزاں کو اے مرے مولا نکھار دے

باعمل میرِ کاروان بھی دے

درختوں پہ ہریالی آئی کہاں سے

بخشی ہے خداوند نے قرآن کی دولت

یہ اثر ثنا کا دیکھا، کہ حسیں فضا ہے بے حد

رب سب کا جو ہے سچّا وہ بالا ہے دوستو

قائم مرا بھرم رہے اللہ کے نام سے

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

مجھ نکمے پہ ہے عطا یا رب

تمام حمد اسی قادرِ عظیم کی ہے

مفہوم سے اونچا ترا عرفان ہے مولا