سب پر فضل و کرم ترا الله
ذرے ذرے کا تو خدا اللہ
انبیاء اولیاء ترے چاکر
دو جہاں کا تو آسرا الله
سب پہ تیرے کرم کے باب کھلے
کس پہ تیری نہیں عطا الله
تجھ سے قائم ہے گلشن ہستی
پتہ پتہ ترا پتہ اللہ
تو ہی عزت سے سرفراز کرے
ہے کہاں تجھ سا دوسرا اللہ
صدقہ محبوب کا تو سنتا ہے
اپنے بندوں کی التجا اللہ
دل دھڑکتا ہے ذکر سے تیرے
تو ہے ہر سانس میں چھپا اللہ
ترے محبوب کی ثنا خوانی
ہے ہیں دیں دھرم مرا اللہ
سانس جب تک چلے نیازی کی
دم بدم ہو زباں پہ یا اللہ
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی