سب پر فضل و کرم ترا الله

سب پر فضل و کرم ترا الله

ذرے ذرے کا تو خدا اللہ


انبیاء اولیاء ترے چاکر

دو جہاں کا تو آسرا الله


سب پہ تیرے کرم کے باب کھلے

کس پہ تیری نہیں عطا الله


تجھ سے قائم ہے گلشن ہستی

پتہ پتہ ترا پتہ اللہ


تو ہی عزت سے سرفراز کرے

ہے کہاں تجھ سا دوسرا اللہ


صدقہ محبوب کا تو سنتا ہے

اپنے بندوں کی التجا اللہ


دل دھڑکتا ہے ذکر سے تیرے

تو ہے ہر سانس میں چھپا اللہ


ترے محبوب کی ثنا خوانی

ہے ہیں دیں دھرم مرا اللہ


سانس جب تک چلے نیازی کی

دم بدم ہو زباں پہ یا اللہ

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

مرے کریم ترے در کی چاکری مانگوں

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے

ہے کرم سب پہ تیرا یا اللہ

اے تشنہ لبو پھر ہم پہ ہوا ہے لطف خد اللہ اللہ

مالک الملک لا شریک ہے تو

کیسے بتلاؤں تم کو کہ میرا ہے مقدر جگایا خدا نے

روے راضی راضی ساتھے تیرا یار اللہ

دَرْد اپنا دے اس قدر یارب

روشن جہاں میں ہر جا پاتا ہوں نور تیرا

وصف لکھتا ہے سر دیوان بسم اللہ کا