مرے کریم ترے در کی چاکری مانگوں
ترے حبیب کے روضے کی حاضری مانگوں
ہو میرے دیدۂ دل میں تیرے کرم کی ضیا
جبیں کے سجدوں میں یا رب میں چاندنی مانگوں
جو تیرے نام پہ نکلے وہ سانس دے مجھ کو
جو تیری یاد میں گزرے وہ زندگی مانگوں
میں زندگی کے نشیب و فراز میں ہر دم
تیرے کرم تیری رحمت کی بھیک ہی مانگوں
میرے چمن پہ رہیں سائے ابر رحمت کے
میں ڈالی ڈالی چمن کی ہری بھری مانگوں
زباں کھلے تو خدایا تیری ثناؑ کے لئے
میں تیرا بندہ ہوں تیری ہی بندگی مانگوں
نواز اپنے کرم سے سدا نیازیؔ کو
بفیض سرور عالم تری خوشی مانگوں
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی