کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
نظر بھی رکھے، سماعتیں بھی
وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہِ لاشعور میں جگمگا رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں
وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے نظر بھی جو آ رہا ہے
وہی خدا ہے، وہی خدا ہے
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ
وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّمْ
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ
وَعَلَى آلِهِ وَصَحْبِهِ وَسَلِّمْ
شاعر کا نام :- مظفر وارثی