ذات تیری ہےبرتر و بالا

ذات تیری ہےبرتر و بالا

ہر طرح تو ہے ارفع و اعلیٰ


رزق دیتا ہے کُل جہانوں کو

کون ہے ایسا پالنے والا


سارے عالم پہ یوں محیط ہے تو

چاند کے گرد جس طرح ہالا


سبھی محتاج ہیں تیرے در کے

اُن میں ادنیٰ ہو یا کوئی اعلیٰ


رنگ بخشا چمن چمن تو نے

چاند تاروں میں نور بھر ڈالا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

الٰہی کھول دے ہم پر درِ آفاقِ مدحت

متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ

روبروئے حرم تیری توفیق سے

یا اللہ اللہ یا اللہ اللہ

ذات تیری ہےبرتر و بالا

اے خدائے جمال و زیبائی

لائقِ حمد تری ذات کے محمود ہے تو

خِرد کا شکوہ بجا اپنی نارسائی کا

میری نگاہ سے مرے وہم و گماں سے دُور

ہَے ذِکر ترا گلشن گلشن سُبحان اللہ سُبحان اللہ