کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

رفعتِ حمد کو چھولے یہ قلم یا اللہ


انتہا حمد کی الحمد سے کرنے والے

مبتدی کیسے کرے حمد رقم یا اللہ


میرے معبود معافی کی مسرت دے کر

دور فرما دے مرے رنج و الم یا اللہ


اپنے محبوب سے عصیاں مرے مخفی رکھنا

روبرو ان کے تو رہ جائے بھرم یا اللہ


مانتا ہوں کہ خطا میری ہے حد سے زائد

تیری رحمت سے بہ ہر کیف ہے کم یا اللہ


درگزر کر دے تو منعوت بہت خوش ہوں گے

ناعتِ سرورِ کونین ہیں ہم یا اللہ


خم ہے پیشانیٔ اشفاق تری چوکھٹ پر

کاش یہ دل بھی جھکے سوئے حرم یا اللہ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- انگبین ِ ثنا

دیگر کلام

تو کریم ہے تو صبور ہے تو غفور ہے

اے شہنشاہِ عفو و درگزر

الہی حمد کہنے کا ہنر دے

کس سے مانگیں کہاں جائیں کس سے کہیں

خدائے کون و مکاں سب کا پاسباں تُو ہے

کر مرے تِشنہ ہنر پر بھی کرم یا اللہ

الٰہی کھول دے ہم پر درِ آفاقِ مدحت

متاع ِ اہلِ نظر لا الہ اللہ

روبروئے حرم تیری توفیق سے

یا اللہ اللہ یا اللہ اللہ

ذات تیری ہےبرتر و بالا