ذرّے ذرّے کی زباں پر لا الٰہ الا للہ

ذرّے ذرّے کی زباں پر لا الٰہ الا للہ

ہر جگہ ہر آسماں پر لا الٰہ الا اللہ


گونجتے ہیں ہر طرف نغمے تری توحید کے

ہر چمکتی کہکشاں پر لا الٰہ الا اللہ


ہر طرف پھیلا ہوا ہے تیری ہیبت کا حصار

ہر لبِ موج ِ رواں پر لا الٰہ الا اللہ


پستیاں ڈوبی ہوئی ہیں تیری تسبیحات میں

ہر بلندی کی زبا ں پر لا الٰہ الا اللہ


لا الہ کی گونج ہے موجود ہر کہسار میں

ثبت ہے لوحِ جہاں پر لا الٰہ الا اللہ


نورِ حق پھیلا ہوا ہے ہر طرف افلاک میں

ہے فصیلِ کن فکاں پر لا الٰہ الا اللہ


انجمؔ اس کے زیر سایہ ہے جہانوں کا وجود

ہر مکاں اور لامکاں پر لا الٰہ الا اللہ

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

لائقِ حمد تری ذات کے محمود ہے تو

خِرد کا شکوہ بجا اپنی نارسائی کا

میری نگاہ سے مرے وہم و گماں سے دُور

ہَے ذِکر ترا گلشن گلشن سُبحان اللہ سُبحان اللہ

تیری ہی ذات اے خدا اصلِ وجُودِ دوسرا

ذرّے ذرّے کی زباں پر لا الٰہ الا للہ

حیراں ہُوں نُدرتوں پر

مولا تو مولا میں بندہ

سب کچھ ترے اشارے پر ہو سکتا ہے

تصور سے بھی آگے تک در و دیوار کھل جائیں

میرے احساس میں تو ہے مرے کردار میں تو