بس یہی دو ہیں میرے سخن کے اصُول
حمد ذِکرِ خدا ، نعت ذِکرِ رسُولؐ
اُنؐ کے حُسنِ کرم کا لگاؤ حساب
جن سے سیکھے ہیں سب نے کرم کے اصُول
کوئی مانے نہ مانے یہ اُس کا نصیب
رحمتِ ہر دو عالم ہیں سب کے رسُولؐ
اُمتّوں کے لئے حجّتِ آخری
عرش سے فرش پر اُنؐ کی شانِ نزُول
کیسے مُختار، کیسے عبادت گزار
نا خدائے دو عالم خدا کے رسُولؐ
میری کوتاہیاں گمرہی کی دلیل
وسعتوں کا امیں اُنؐ کا حُسنِ قبُول
ہم کو اپنی خبر ہے نہ اُنؐ کا خیال
وہؐ ہماری خطاؤں کی خاطر ملُول
شاعر کا نام :- حنیف اسعدی
کتاب کا نام :- ذکرِ خیر الانام