اچھے کے پیارے میرے سہارے

اچھے کے پیارے میرے سہارے

باہر ہیں بیاں سے اُن کے مناقب


وہ اور شریعت وہ اور طریقت

دو دِل یک اَرماں یک جاں دو قالب


عبد و خدا میں مانندِ برزَخ

مقصود وقاصد مطلوب و طالب


دَریائے رحمت گلزارِ رافت

جانِ مراحم کانِ مواہب


نجم منازِل شمع محافل

مہر مشارِق ماہِ مغارِب


خلق خدا کے کیوں نہ ہوں رہبر

ہیں مصطفیٰ کے فرزند و نائب


ہے اُ ن کے دم سے عزت کی عزت

تاجِ مراتب راسِ مناصب


جب اُس قمر نے لی راہِ جنت

تھی اَشک اَفشاں چشم کواکب


میں نے کہی یہ تاریخ رحلت

قطب المشائخ اصل مطالب


۹۶ ۱۲ھ

شاعر کا نام :- حسن رضا خان

کتاب کا نام :- ذوق نعت

حکمت کے آئینے کا سکندر ہے تو حسینؑ

ہم کھولتے ہیں راز کہ کس سے ہے کیا مراد

مدینہ ونجف و کربلا میں رہتا ہے

آسمانِ مصطفٰےؐ کے چاند تاروں پر دُرود

درِ رسولؐ پہ جا کر سلام کرنا ہے

دنیا تے آیا کوئی تیری نہ مثال دا

پیام لائی ہے بادِ صبا مدینے سے

نام بھی تیرا عقیدت سے لیے جاتا ہوں

واہ کیا جود و کرم ہے

حضور نے کُفر کے اندھیروں کو