اگر سوئے طیبہ نہ جائے گی ہستی
بہت ٹھوکریں میری کھائے گی ہستی
وہاں جا کے چوموں گا روضے کی جالی
کبھی تو مجھے بھی ملائے گی ہستی
مری آرزو ہے سدا نعت لکھنا
مجھے ان کی مدحت سکھائے گی ہستی
میں اس دن مقدر پہ نازاں رہوں گا
مدینے میں جس دن پھرائے گی ہستی
وفادار ہو گا جو ان کا جہاں میں
اسے اوجِ سدرہ دکھائے گی ہستی
کرے عشق ان سے جو دنیا میں رہ کر
اسے ان کی باتیں بتائے گی ہستی
محمد محمد کا جو دم بھرے گا
اسے پیار سب سے کرائے گی ہستی
سدا پیروی جو کرے گا جہاں میں
اسے شرک سے بھی بچائے گی ہستی
خدایا تو قائم کو لے چل مدینے
وگرنہ اسے خوں رلائے گی ہستی
شاعر کا نام :- سید حب دار قائم
کتاب کا نام :- مداحِ شاہِ زمن