بزم کونین کی رونق ہے تو سرکار کے ساتھ
جگمگاتے ہیں جہاں سید ابرار کے ساتھ
رَبِّ هَبْ لِی کی دُعائیں نہ کبھی کرتے حضور
پیار ہوتا نہ اگر ان کو گنہ گار کے ساتھ
حشر میں دامن رحمت میں چھپایا مجھ کو
یہ عنایت یہ کرم مجھ سے گنہ گار کے ساتھ
کیا بگاڑے گی بھلا گردش دوراں ان کا
جو بھی وابستہ ہوئے دامن سرکار کے ساتھ
میں کسی وقت بھی تنہا پاتا خود کو
ہر گھڑی یاد ہے ان کی دل بیمار کے ساتھ
قسمتیں بنتی ہیں جس در سے زمانے بھر کی
مری وابستہ ہے قسمت اسی دربار کے ساتھ
میری تربت میں جو آئیں گے رسول انور
ذره ذره چمک اٹھے گا پھر انوار کے ساتھ
میرے سرکار کا دیوانہ نظر آئے گا
کبھی گلیوں میں کبھی روضے کی دیوار کے ساتھ
نعت سرکار کا صدقہ ہے نیازی مجھ سے
جو بھی ملتا ہے تو ملتا ہے بڑے پیار کے ساتھ
شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی
کتاب کا نام :- کلیات نیازی