حضور کی جستجو کریں گے

حضور کی جستجو کریں گے

حریمِ دل مشکبو کریں گے


وہی بنیں گے ہمارے رہبر

جو آپ کی گفتگو کریں گے


طبیب ایسے ملے ہیں مجھ کو

جو چاک دل کے رفو کریں گے


ثبوت دیں گے محبتوں کا

تری اطاعت کو خو کریں گے


ہم اپنے دل کی تمام باتیں

حضور کے روبرو کریں گے


گلاب کر دیں گے نعت لکھ کر

حروف کو رنگ و بو کریں گے


سجا کے اشفاقؔ حرفِ مدحت

یہ تذکرے سو بسو کریں گے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان

دیگر کلام

ہم نے سرکار کی چوکھٹ پہ یہ منظر دیکھے

مِری ہستی مٹائی جارہی ہے

کیے کون و مکاں روشن تری تنویر کے قرباں

خوب قلب و نظر کی صفائی ہوئی

مرحبا ثاقِب کے سرپرکیا سجی دَستار ہے

بیکسوں سے ہے جنہیں پیار وہی آئے ہیں

ناں اک پل وی کدی آرام آوے یارسول الله

مدینے کی ساری زمیں محترم ہے

زندگانی میں مدینے کا سفر اچھا لگا

اے دل گبھرا نہ کچھ دن تے رو رو کے گزارا ہووے گا