ہو جو مقبول شاعری میری

ہو جو مقبول شاعری میری

بن ہی جائے گی زندگی میری


خاکروبی عطا ہو مسجد کی

مستقل ہو یہ نوکری میری


میں پہنچنے ہی والا تھا طیبہ

’’دفعتاً آنکھ کھل گئی میری‘‘


دید کے نور سے مرے آقا

دور کر دیں یہ تیرگی میری


ہو عطا آلِ نور کی الفت

اُن کی چاہت ہے بس خوشی میری


ان کی مدحت جلیل کے لب پر

وقفِ مدحت ہے شاعری میری

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

کرتے ہیں کرم جس پہ بھی سرکارؐ ِ مدینہ

راحت فزا ہے سایہء دامانِ مصطفیٰﷺ

جائیں گے جب مدینے کو یاروں کے قافلے

اسی الف تیرے اسراراں نوں تیرے ای دسیاں جان گئے

اکھیاں دے نیر جدائی وچہ دن رات وگائے جاندے نیں

مینوں بخشیاں عزتاں مصطفیٰ نے

چل چلئے مدینے دُکھ دُور ہوون گے

تری ذات مصدرِ ہر ضیا ترا نام مطلعِ نور ہے

دلدار بڑے آئے محبوب بڑے دیکھے

وہ دل سکون کی دولت سے شاد کام ہوا