جامِ وحدت ساقیٔ کوثر کے پیمانے کا نام

جامِ وحدت ساقیٔ کوثر کے پیمانے کا نام

حشر تک روشن رہے گا ان کے مے خانے کا نام


ہے طریقتِ درحقیقت جستجو سرکارؐ کی

اور شریعت ان کے نقشِ پایہ مٹ جانے کا نام


صورتِ شمع حقیقت میں ہے تصویرِ وفا

عشق کی تفسیر ہے دراصل پروانے کا نام


جائے سدرہ نور کی مخلوق کا ہے منتہیٰ

عظمتِ خیر البشرؐ ہے آگے بڑھ جانے کا نام


عاشقوں کے دین میں ہے زندگی قربِ حبیبؐ

موت ہے محبوب کی محفل سے اٹھ جانے کا نام


بے خبر کب تک رہے گا راہ و رسمِ عشق سے

ہے ظہوریؔ بھی تو آخر ان کے دیوانے کا نام

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- نوائے ظہوری

دیگر کلام

عشق ہے فسِق چشمِ نم کے بغیر

حرم کہاں وہ حرم والے کا دیار کہاں

اے کاش! تصوُّر میں مدینے کی گلی ہو

جبینِ شوق ان کے آستانے پر جھکی ہوگی

جانِ ایمان ہے الفتِ مصطفیٰؐ

دل تمہاری دید کا جس دن سے خواہاں ہو گیا

سرِ ساحل نظر آتے ہیں سفینے کتنے

جب سراپا نور کی جلوہ نمائی ہو گئی

لجپال نبی میرے درداں دی دوا دینا

حکمِ خدا سے پوری مری بات ہوگئی