جس بندۂ مومن پہ ہے فیضانِ نبیؐ خاص

جس بندۂ مومن پہ ہے فیضانِ نبیؐ خاص

اللہ کے نزدیک بھی ہے بندہ وہی خاص


کیا ہم کو جچیں گے بھلا ایوانِ سلاطیں

ہے اپنے لیے صرف مدینے کی گلی خاص


خدّامِ مدینہ صفتِ خاص کے حامل

ہے کوچۂ سرکار کی جاروب کشی خاص


دنیا میں ہوئی رحمتِ کونین کی بعثت

ہر سمت مسرت کی حسیں بزم سجی خاص


آقاؐ ہیں مرے باعثِ تخلیقِ دوعالم

ہے اس لیے آقاؐ کی ولادت کی گھڑی خاص


سرکار ہوئے دیدِ الٰہی سے مشرف

معراجِ نبیؐ دیدِ الٰہی سے ہوئی خاص


جب اسوۂ سرکار کا بن جاتا ہے پیکر

شیدائے نبیؐ ہوتا ہے در اصل تبھی خاص


احسؔن کو بھی صدقہ انھیں نیکوں کا عطا کر

یا رب ترے محبوب ہیں جو خاص ولی خاص

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

وُہ ہادیِ جہاں جسے کہیے جہانِ خیر

جب دیارِ شہِ انام آیا

مدحت کے لئے لفظ مجھے دان کرو ہو

سرورِ ہر دوسرا شاہِ اُمم

شرف ملا بشریّت ذو الاحترام ہُوئی

احمدِ مجتبیٰ سے مطلب ہے

ایک خواہش مرے دل میں برسوں سے ہے

آقاؐ کی ہم سجاتے ہیں محفل خوشی خوشی

مجھے بھی سرخابِ حرف کا پر ملا ہوا ہے

گھٹائیں غم کی چھائیں دِل پریشاں یارسولَ اللہ