نگاہ مصطفیٰﷺ کی جدھر ہو رہی ہے

نگاہ مصطفیٰﷺ کی جدھر ہو رہی ہے

اُدھر ہی خُدا کی نظر ہو رہی ہے


وہ خاطرمیں لاتے نہیں بادشاہی

تیرے در پہ جن کی بسر ہو رہی ہے


تصور میں لمحات لا کر تو دیکھو

بلالی اذاں سے سحر ہو رہی ہے


ثناخوانی ِ مصطفیٰﷺ کی بدولت

ثناخوان تیری قدر ہورہی ہے


تڑپتے ہوئے جو سکوں مل رہا ہے

تڑپنے کی اُن کو خبر ہو رہی ہے


عجب درد ہے یہ جدائی کا افضل

بچھڑتے ہوئے آنکھ تر ہو رہی ہے

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

دل نے روشن کیے ثناء کے چراغ

کرو رحمتاں ہُن عطا یا نبی

امامِ مرسلیںؐ خیر اُلانام صَلِ عَلیٰ

بادہء عشق نبی پی کے بھی پیاسیں نہ گئیں

جہنوں سد دے حضور او ہو جاندا اے مدینے

وہ درد چاہئے مولا کہ چارہ ساز رہے

کرم کی اِک نظر ہو جانِ عالم یارسول اللہؐ

اگر قسمت سے میں ان کی گلی میں خاک ہو جاتا

بہارِ جاںفزا تم ہو نسیم داستاں تم ہو

دَم بہ دَم بر ملا چاہتا ہُوں