سارے ناموں سے کنارا کیجئے

سارے ناموں سے کنارا کیجئے

یارسول اللہ پُکارا کیجئے


کہاتا پھِرتا ہے قمر یہ فلک پر

پھِر سے اُنگلی کا اشارا کیجئے


عرش بولا میری خاطر یا نبی

آپ جوڑے نہ اُتارا کیجئے


دیکھا ہے طیبہ جنہوں نے اِک دفعہ

کرم اُن پر پھر دوبارہ کیجئے


اَے گُلو اُن کا پسینہ چوم کر

اپنی قسمت کو سنوارا کیجئے


دیکھ کہنا جان و دل حاؔکم اُنہیں

قبول یہ تُحفہ ہما را کیجئے

شاعر کا نام :- احمد علی حاکم

کتاب کا نام :- کلامِ حاکم

دیگر کلام

عطا ہوئے ہیں رفیع جذبے

سب اندھیروں کو مٹانے کےلیے آپ آئے

کیا عجب شانِ مصطؐفائی ہے

میری الفت مدینے سے یوں ہی نہیں

حق نما حق صفات آپ کی ذات

ارضِ جنت کون دیکھے ارضِ طیبہ دیکھ کر

حضور ﷺ میری تو ساری بہار آپﷺ سے ہے

ترے کرم کا خدایا کوئی حساب نہیں

واہ دربار ہے ذی شان رسولِ عربیؐ

ذرہ ذرہ زمیں کا درخشاں ہوا