وہ واعظ و خطیب وہ اہلِ قلم غلط

وہ واعظ و خطیب وہ اہلِ قلم غلط

سب منکرینِ عظمتِ شاہِ امم غلط


فرمایا مصطفیٰؐ نے ہے معبود ایک رب

باقی سبھی خدا ہیں غلط ہر صنم غلط


رقصاں ہوئی چمن میں بہارِ نشاطِ عام

صدقے میں مصطفیٰؐ کے ہوئے جگ کے غم غلط


اس کے سجود کام نہ آئیں گے جو کہے

ہے حشر میں شفاعت شاہِ امم غلط


تو سنتِ نبیؐ سے ہے غافل تو پھر ترا

دعوائے حُبِ صاحبِ جود و کرم غلط


تقویٰ نہ کام آئے گا حُبِ نبیؐ بغیر

زاہد ہے نازِ زہد کا تیرا بھرم غلط


ہے حکمِ احترامِ مذاہب نبیؐ کا جب

پھر تو ہے بغضِ دیر و کلیسا حرم غلط


مثلِ نجوم سب ہیں صحابہ رسولؐ کے

تفریق ان میں ہم جو کریں تو ہیں ہم غلط


پھر تو جلوس و جلسۂ سیرت ہیں رائگاں

سنّت کے بر خلاف اٹھا گر قدم غلط


ہوگی نہ معتبر تری نعتِ رسولِ پاکؐ

احسؔن جو واقعات کروگے رقم غلط

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

اُن کا خیال دل میں ہے ہر دم بسا ہوا

اگر مِل جائے اذنِ باریابی

کچھ ایسا کردے میرے کردگار آنکھوں میں

اے ختم رُسل مکی مدنی

خُلد کے منظر مدینے میں نظر آئے بہت

میں لجپالاں کریماں دے دوارے تے صدا کرنا

محبت میں اُن کی مدینے چلا ہوں

بزرگی ، محبت، ادب پانے والا

یہ جو اب التفات ہے اے دل

رُوبرو جب بھی قبائل ہوگئے