آپؐ کے بعد اور کیا چاہیں

آپؐ کے بعد اور کیا چاہیں

صرف خوشنودیِ خدا چاہیں


آپؐ کی خوشبوؤں میں رہنا ہے

آپؐ کے شہر کی ہوا چاہیں


دیکھ آئے ہیں گنبدِ خضرا

خون بھی جسم میں ہرا چاہیں


آپ کی آہٹوں کے شیدائی

آپؐ کے سائے کی قبا چاہیں


اتّباعِ حضورؐ لازم ہے

ہر زمانہ اگر نیا چاہیں


چومتے رہتے ہیں نشانِ قدم

کم نظر سرمہء شِفا چاہیں


اپنا چہرہ بھی اب مظفر ہم

اُن کے شیشے میں دیکھنا چاہیں

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

سیراب تجلّی میں مرے ترسے

گلستانِ مصطفےٰؐ کا پھول بن

نعت کہتے ہوئے نعت میں ڈوب جا

رحمت دو جہاں پر سلام

پُرسان عمل پیشِ خدا کوئی نہ ہوگا

تخلیق ہوا ہی نہیں پیکر کوئی تم سا

روشنیِ انسان تھی

نور ہی نور ہے، دیکھو تو انسان لگے

سایہ کیسا ہے نور کے پیچھے

سارے پیمبر وں کی امامت کے واسطے