آدمی کیا پتھروں پر بھی اَثر انداز ہے

آدمی کیا پتھروں پر بھی اَثر انداز ہے

آپؐ کی آواز میں اللہ کی آواز ہے


آپؐ کا نقشِ کف پا دیکھنا کارِ ثواب

آپؐ کے قدموں کی مٹی چُومنا اعزاز ہے


منکشف کی آپؐ نے کیا کیا نہ رمزِ کائنات

آپؐ کی ذاتِ مقدس کاشف صد راز ہے


آپؐ کی تشکیل پر دَستِ ہنر ہے مطمئن

آپؐ کی تشکیل پر دستِ ہنر کو ناز ہے


سب سے بڑھ کر ہے مؤثر سب سے بڑھ کر ہے خلیق

آپؐ کی آواز بے شک آخری آواز ہے


کس قدر بے مثل و ارفع ہے سواری آپ کی

کس قدر بے مثل و ارفع آپؐ کی پرواز ہے

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

آپؐ کی سیرت کا اَب تک ذائقہ بدلا نہیں

دیارِ دل میں تیرے ذِکر سے نعتیں اُترتی ہیں

تری نظروں سے نظروں کا ملانا بھی ہے بے اَدبی

عنایت کا سمندر سامنے ہے بے نواؤں کے

اُجالے سرنگوں ہیں مطلع انوار کے آگے

تری ہری بھری دُعا کے سائبان میں رہوں

چہرے پہ خواہشوں کا لکھا بولنے لگے

ٹھنڈی ٹھنڈی میٹھی میٹھی جسم و جاں کی روشنی

قصر دل کے مکیں یا نبی آپؐ ہیں

رسولِ اوّل و آخر کے لب اچھے زباں اچھی