بات اُن کی اگر سُنی ہوگی
پھر تو لہجے میں چاشنی ہوگی
اشک بہتے ہوں جب مواجہ پر
کیا ہی عُمدہ وہ حاضری ہوگی
ارضِ طیبہ پہ دن جوگُزریں گے
وہ حقیقت میں زندگی ہوگی
اُن کی سیرت سے روشنی لیجے
قبر و محشر میں روشنی ہوگی
بابِ حیدر سے ہو کے گر جائیں
علمِ احمد سے آگہی ہوگی
اُنکی مدحت میں کی اگر ہو تو
وہ حقیقت میں شاعری ہوگی
ان کو ہر دم جلیل یاد کرو
اِس سے ایماں میں تازگی ہوگی
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت