چلو جا کے غارِ حِرا دیکھ آئیں
ادب گاہِ ارض و سما دیکھ آئیں
طلوعِ سحر جس کی پہلی ہے منزل
وہ خلوت گہہِ مصطفےٰ دیکھ آئیں
دِلوں پر اترتا ہے جو لفظ بن کر
وہ دہلیز وہ نُور سا دیکھ آئیں
جہاں آ کے مِلتے ہیں سارے ہی رستے
چلو جا کے وہ راستہ دیکھ آئیں
نکل کر زمان و مکاں کی حدوں سے
دعا کا دریچہ کھلا دیکھ آئیں
چھلکتی نگاہوں سے اِک بار انجؔم
گلابی گلابی فضا دیکھ آئیں
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو