دیکھو تو ذرا نسبت سلطان مدینہ

دیکھو تو ذرا نسبت سلطان مدینہ

طیبہ میں ملی جنت سلطان مدینہ


اللہ نے اس ذکر کو رفعت سے نوازا

الله غنی رفعت سلطان مدینہ


دربار محمد سے عطا ہو مجھے یارب

جو فقر بنا دولت سلطان مدینہ


بنیاد عطا رب محمد کا ارادہ

میزان عطا رحمت سلطان مدینہ


یہ جان ہے سرکار کی حرمتپہ تصدق

ایمان مرا حُرمت سلطان مدینہ


اس شہر میں ناموس ہے ٹوٹی ہوئی گڑیا

خاموش ہے کیوں غیرتِ سلطان مدینہ


اب پنجہ بیداد میں عورت کی ردا ہے

فریاد ہے اے غیرت ت سلطان مدینہ


الفاظ میں اس ذات سے نسبت کا حوالہ؟

اشعار میں اور مدحت سلطان مدینہ؟


اوراق شمائل کا یہ اعجاز تو دیکھو

آنکھوں میں بسی صورت سلطان مدینہ


اعمال تو دامن میں نہیں ہیں مرے کشفی

بخشش کا سبب نسبت سلطان مدینہ

شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی

کتاب کا نام :- نسبت

دیگر کلام

خاموش سی اک طرز فغاں لے کے چلا ہوں

مرا رفیق میرے ساتھ شہر طیبہ میں

فتح سرکار پہ شیطاں کی فغاں کو دیکھو

میں ریاض نبی میں بیٹھا ہوں

جانے کب قریہ ملت پہ برسنے آئے

پھر مجھے رحمت غفار کی یاد آتی ہے

جب دور سے طیبہ کے آثار نظر آئے

کیا ہم کو شکایت ہو زمانے کے ستم سے

غم جہاں سے یہ کہہ دے مری طرف سے کوئی

فصل خزاں میں احمد مختار سے بہار