خلقِ خدا میں فائق صلِ علیٰ محمد ﷺ

خلقِ خدا میں فائق صلِ علیٰ محمد ﷺ

عرشِ بریں کے لائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


میں گدائے سنگِ در ہوں وہ کریم تاجور ہیں

جود و کرم کے شائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


ہر امتی کی بخشش ہوگی بروزِ محشر

قرآں میں ہیں وثائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


یہ ردیف قافیہ ہیں یہ جو شعر نعتیہ ہیں

بخشش کے ہیں حدائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


محبوب کو بلا کر معراج پر خدا نے

بتلائے سب حقائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


میلادِ مصطفیٰ پر کر کے حسیں چراغاں

پڑھتے ہیں سب علائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ


اشفاقؔ غم رسیدہ پڑھتا ہے یہ قصیدہ

اے سرورِ خلائق، صلِ علیٰ محمد ﷺ

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان

دیگر کلام

تیری توصیف ہوگی رقم دم بہ دم

نعت لکھنے کا جب بھی ارادہ کیا

مرا واسطہ جو پڑے کبھی کسی تیرگی کسی رات سے

اگر وہ دیکھ لیں مجھ کو جو اک نظر بھر کے

میرے ہونٹوں پہ ترا نام تری نعت رہے

میں نعت لکھ دوں کریم آقا ردیف کر کے

دل نشیں ہیں ترے خال و خد یانبی

شاداں ہیں دونوں عالم، میلادِ مصطفیٰ پر

چاند تاروں سے سرِ افلاک آرائش ہوئی

تیرے در پر خطا کار ہیں سر بہ خم اے وسیع الکرم