زمانے بھر کی بقا روضۂ رسولؐ سے ہے

زمانے بھر کی بقا روضۂ رسولؐ سے ہے

شفاعتوں کا یقیں وعدۂ رسولؐ سے ہے


نہ گمرہی کا ہے خطرہ نہ کچھ پریشانی

ملی جو راہِ ہدیٰ جادۂ رسولؐ سے ہے


نبوّتوں کو ملا آپؐ سے وقار سبھی

’’نبوّتوں کو شرف خاصۂ رسولؐ سے ہے‘‘


احاطہ مسجدِ آقاؐ کا بن گیا جنّت

یہ اس کا عزّ و شرف حیطۂ رسولؐ سے ہے


ہمارے پیشِ نظر آپؐ کی رضا ہی رہے

خدا کی جب کہ رضا چہرۂ رسولؐ سے ہے


مدارِ گنبدِ خضریٰ میں چاند سورج ہیں

یوں ان کی ساری چمک ہالۂ رسولؐ سے ہے


سجود بارگہِ ایزدی میں ہیں مقبول

ہر ایک سجدہ مرا کعبۂ رسولؐ سے ہے


جو بن کے سایہ رہا آپؐ کا ہر اک لمحہ

ہمارا نام اسی سایۂ رسولؐ سے ہے


نبوّتِ شہِ والاؐ سے عشق ہے روشن

طریقتوں کا چلن اُسوۂ رسولؐ سے ہے


زمیں پہ رکھیں جبیں تو ندا ہے یہ آتی

کہ بندگی یہ سبھی سجدۂ رسولؐ سے ہے


وہ اوّلیں بھی ہیں طاہرؔ وہ آخریں بھی ہیں

ازل ہو یا کہ ابد جلوۂ رسولؐ سے ہے

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

رحمت لقب رسولؐ وہ بھیجا خدا نے ہے

یہ کارواں حیات کا دن رات رو میں ہے

نگارشوں کو شرف خاصۂ رسولؐ سے ہے

تمام عزّ و شرف خاصۂ رسولؐ سے ہے

مدینہ، مکّہ، نجف خاصۂ رسولؐ سے ہے

ہے ربط رہتا سدا حسن کے نزول سے ہے

بتایا آپؐ کے ہر مقتدی رسول نے ہے

نہ سُر کی مجھ کو خبر ہے نہ جانتا ہوں میں لَے

بہجت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے

جو پایا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے