امّت کی طرف نبیؐ جو بھیجا تم نے

امّت کی طرف نبیؐ جو بھیجا تم نے

احسان بڑا کیا ہے مولا تم نے


سرکارِؐ مدینہ کو بنایا شافع

رحمان! جو عاصیوں کا سوچا تم نے

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

کوئی نہیں ہے ثانی تِرا کائنات میں

ذرا احتیاط سے کام لے نہ زباں دراز ہو اس قدر

خوشبو آں دے پلے آون جیہڑے راہوں یار گذر دا

چہروں سے مدینے کی ہے خوشبو آئی

یہ بات مجھ پہ میرے عقیدے کا فیض ہے

سیرت لکھیں کہ شعر تصنیف کریں

دشمنانِ مصطفیٰ سے برسرِ پیکار تھے

اللہ کو ہے پسند تقویٰ باللہ

کِسے ہور دے ول ہتھ مَیں کیوں ویکھاں

غنچہؑ بنتِ اسد، شیرِ جلی یاد آیا