ایک شعر

ایک شعر


حدیث میں ہے یہ قولِ سرور بخیل وہ شخص ہے سراسر


جو سن کے محفل میں ذکر میرا درود پڑھتا نہیں ہے مجھ پر

کتاب کا نام :- بعد از خدا

منکر ختم نبوت! غرق ہو

میں قرآں پڑھ چکا تو اپنی صورت

خاص رَونق ہے سرِ عرشِ علیٰ

دل آپ پر تصدق جاں آپ پر سے صدقے

کیا ہے ہجر کے احساس نے اداس مجھے

یا الہٰی تُو کارسازو کریم !

آخِری روزے ہیں دل غمناک مُضطَر جان ہے

سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے

نوازے گئے ہم کچھ ایسی ادا سے

اس کرم کا کروں شکر کیسے ادا