نامِ احمد ہے خدا کے فضل سے ایماں کی روح

نامِ احمد ہے خدا کے فضل سے ایماں کی روح

رحمتِ ربِ عُلا ہے اس شہِ ذی شاں کی روح


ہے دمِ عیسیٰ، یدِ موسیٰ میں شامل اس کا فیض

حاملِ حسنِ محمد، یوسفِ کنعاں کی روح


وہ پسینہ جس سے نکہت مشک کو حاصل ہوئی

ان کی خوشبو بن گئی ہے ہر گلِ خنداں کی روح


عالمِ اجسام پر قبضہ انھیں رب نے دیا

حکم ہو ان کا تو لوٹ آئے تنِ بے جاں کی روح


ہائے بسم اللہ سے لے کر کے سین ناس تک

ان کا ذکر پاک ہے ہر آیتِ قرآں کی روح


اس لیے نظمی پڑھا کرتا ہے میلادِ نبی

کانپ کانپ اٹھتی ہے ان کے نام سے شیطاں کی روح

کتاب کا نام :- بعد از خدا

میرا دل اور مری جان مدینے والے

ناؤ تھی منجدھار میں تھا پُر خطر دریا کا پاٹ

سو بسو تذکرے اے میرِؐ امم تیرے ہیں

السّلام اے عظمتِ شانِ وطن !

بلند میرے نبی سے ہے

شورِ مہِ نو سن کر تجھ تک میں دَواں آیا

بطحا کو جانے والے

سر نامہ جمال مدینہ رسُول کا

رتبے میں ہو نجی تو وہی شان چاہیے

وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا