جو گدا محوِ یاس رہتے ہیں

جو گدا محوِ یاس رہتے ہیں

اُن کے غم میں اُداس رھتے ہیں


دیکھنے کو وہ دُور ہیں خالدؔ

اپنے آقا کے پاس رھتے ہیں

شاعر کا نام :- خالد محمود خالد

کتاب کا نام :- قدم قدم سجدے

آو کہ ذکر حسن شہ بحر و بر کریں

ہم درد کے ماروں کا ہے کام صدا کرنا

زندگی اپنے لہُو کا نام ہے

آہ اب وقتِ رخصت ہے آیا

کوئی بتائے کوئی کہیں ہَے حسین سا

جن کی رحمت برستی ہےسنسار پر

گلزارِ مدینہ صلِّ علیٰ، رحمت کی گھٹا سبحان اللہ

درد و آلام کے مارے ہوئے کیا دیتے ہیں

پنجابی ترجمہ: تنم فرسُودہ جاں پارہ ز ہِجراں یارسُولؐ اللہ

مرحبا مرحبا آگئے مصطفےٰ