ہر جگہ رحمتوں کا نشاں آپؐ ہیَں

ہر جگہ رحمتوں کا نشاں آپؐ ہیَں

ہر کڑی دھوپ میں سائباں آپؐ ہیَں


سدرۃ المنتہیٰ تک قدم آپؐ کے

کیا وہاں کوئی پہنچے جہاں آپؐ ہیَں


میرے دل پر کوئی راج کیا کر سکے

میرے دل کے تو بس حکمراں آپؐ ہیَں


خالقِ دو جہاں نے یہ فرما دیا

میرے محبوب ! فخرِ جہاں آپؐ ہیَں


کہہ رہی ہے ہوائے مدینہ یہی

میری خوشبو میں ہر دم رواں آپؐ ہیَں


آپؐ کے دَم سے ہے روشنی کا سفر

ہر اُجالے کے اندر نہاں آپؐ ہیَں


سامنے ہے دُکھوں کا سمندر تو کیا

غم نہیں ، غم نہیں ، مہرباں آپ ہیَں


ہر گھڑی ، ہر زماں ، ذکر ہے آپؐ کا

ہر گھڑی آپؐ ہیں ، ہر زماں آپؐ ہیَں

شاعر کا نام :- اسلم فیضی

کتاب کا نام :- سحابِ رحمت

میرے کملی والے کی شان ہی نرالی ہے

کرم کے راز کو علم و خبر رکھتے ہیں

مٹھے مٹھے سوہنے تیرے بول کملی والیا

کیا پوچھتے ہو عزّت و عظمت رسُولؐ کی

ہم کو دعویٰ ہے کہ ہم بھی ہیں نکو کاروں میں

سر جُھکا لو احمدِ مختار کا ہے تذکِرہ

اس نے کہا کہ مجھ کو یہ ”سونا“ پسند ہے

نوری مکھڑا نالے زلفاں کالیاں

ذاتِ نبی کو قلب سے اپنا بنائیے

اے خدا شکر کہ اُن پر ہوئیں قرباں آنکھیں