امی لقبی

اِلہام جامہ ہے ترا

محشر میں قربِ داورِ محشر ملا مجھے

قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں

لمحے لمحے میں ہے خوشبو بھینی بھینی آپ کی

اُویسیوں میں بیٹھ جا بلالیوں میں بیٹھ جا

محمدؐ عربی کی لغات لکھنی ہے

امیدیں جاگتی ہیں دل ہیں زندہ گھر سلامت ہیں

مرا پیمبر عظیم تر ہے

تو امیرِ حَرمُ مَیں فقیرِ عَجم

میں محمدؐ سے جو منسوب ہوا خوب ہوا

سنی آہٹ تری دیکھا حرم ہے

قرضِ سنت و قرآں کا نادہندہ ہوں

قدم قدم پہ خدا کی مدد پہنچتی ہے

نبیوں کے نبی

تو میری تقدیر تو میرا ایمان اے میرے سلطان

وجود چاہے فرشتو عدم میں رکھ دینا

نبی کے راستے کی خاک لوں گا

پُکار مُجھ کو نہ دُنیا چلا ہُوں سُوئے رُسولؐ

مر کے اپنی ہی اداؤں پہ امر ہو جاؤں

آنکھیں بچھا پَیروں تلے

دفن جو صدیوں تلے ہے وہ خزانہ دے دے

نبی کا نام جب میرے لبوں پر رقص کرتا ہے

مُفلسِ زندگی اب نہ سمجھے کوئی

عجب سرورِ صدا اُس کا دھیان دیتا ہے

بختِ سیاہ جب درِ عالی پہ رکھ دیا

عشقِ اویس و جذبۂ بوذر بھی ڈال دے

معنیِ حرفِ کُن

نہ مِرے سخن کو سخن کہو

کُھل گئیں سرحدیں لامکانی تہِ آسماں آ گئی

مرتبہ مجھ کو فنا فی العشق کا درکار ہے