ہے قُرآن و سُنّت بھی ، حکمت یہاں ہے
عمل ہے یہاں ، اِستقامت یہاں ہے
شریعت ، طریقت کے وارث یہی ہیں
شریعت ، طریقت ، محبّت یہاں ہے
ملے گا یہیں ذوقِ عشق و مُحبّت
خُدا ، مُصطفٰے کی اطاعت یہاں ہے
کرامت پہ اپنی نہیں زور دیتے
اگرچہ وفورِ کرامت یہاں ہے
کوئی گالیاں دے تو دیں یہ دُعائیں
تحمل یہاں پر ، مروّت یہاں ہے
یہ دیتے ہیں اپنے پرائے کو یکساں
کہ وافر محبّت کی دولت یہاں ہے
خُدا اِن کو دیتا ہے ، یہ بانٹتے ہیں
امانت ، دیانت ، شرافت یہاں ہے
مُحبّت ہے مالک کے بندوں سے اِن کو
فراواں تبھی تو مُحبّت یہاں ہے
یہ مخلوقِ خالق کا آنا یہاں پر
تبھی ہے کہ دِکھتی حلاوت یہاں ہے
دِکھاتے ہیں یہ در خُدا کا ہمیشہ
ملی سب کو راہِ ہدایت یہاں ہے
رہیں یہ جلیل آستانے سلامت
یہ مقبولِ حق ہیں ، اِجابت یہاں ہے
شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل
کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت