بجز رحمت کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

بجز رحمت کوئی سہارا یا رسول اللہﷺ

کرم کی بھیک پہ میرا گذارا یا رسول اللہﷺ


عجب تاثیر نام پاک میں رکھی ہے قدرت نے

زمانہ جھوم اٹھا جب بھی پکارا یا رسول اللہﷺ


اسے باغ ارم کی آرزو باقی نہیں رہتی

جو کر لے تیرے روضے کا نظارہ یا رسول اللہﷺ


ادھر ہو پیکر عصیاں ادھر ہو رحمت عالم

بھلا پھر ضبط کا کیسے ہو یارا یا رسول اللہﷺ


مجھے معلوم ہے اپنے عمل کی تنگ دامانی

فقط اک نام ہے لب پہ تمہہارا یا رسول اللہﷺ


ظہوری کو بھی تیرے نام لیواوں سے نسبت ہے

رہے نہ منتظر قسمت کا مارا یا رسول اللہﷺ

شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری

کتاب کا نام :- نوائے ظہوری

دیگر کلام

سرکار یہ نام تمھارا، سب ناموں سے ہے پیارا

بے کس پہ کرم کیجئے، سرکار مدینہ​

تصورِ درِ کعبہ میں وہ مزا ہے کہ بس

یہ آرزو نہیں کہ دعائیں ہزار دو

صدائیں درودوں کی آتی رہیں گی

رحمت دوجہاں حامی بیکساں

ہم بھی ان کے دیار جائیں گے

کہیں نہ دیکھا زمانے بھر میں

نگاہِ رحمت اٹھی ہوئی ہے

نصیب چمکے ہیں فرشیوں کے