خُدایا نئی زندگی چاہتا ہوں

خُدایا نئی زندگی چاہتا ہوں

فقط دل میں حُبِّ نبی چاہتا ہوں


مرے دل میں رہنے دے عشقِ مُحمَّد

میں اے چارہ گر کب کمی چاہتا ہوں


مدینے کی گلیاں ہوں اور میرا سر ہو

میں اپنے میں یہ بیخودی چاہتا ہوں


ہر اک ذرّہ جن پر کہے یا مُحمَّدؐ

وہ جلووں کی تابندگی چاہتا ہوں


مُحمَّد ہو یا مصطفےٰ ہو کہ احمدؐ

ہر اک لفظ پر بیخود ی چاہتا ہوں


گذر جائے جو صرف یادِ نبیؐ میں

میں حق سے وہی زندگی چاہتا ہوں


ہو نامِ مُحمَّد سے آغاز جس کا

میں بہزادؔ وہ شاعری چاہتا ہوں

شاعر کا نام :- بہزاد لکھنوی

کتاب کا نام :- نعت حضور

دیگر کلام

شاہِ ہر دوسرا ہیں رسُولِ خُدا

رسُولوں میں ممتاز و اکبر تمہیں ہو

نہ کیوں دل جگر ہوں رہین ِ مدینہ

کہوں کیوں نہ ہر وقت ہائے مدینہ

شاہِ دیں وجہِ دوسرا تم ہو

قلب کی التجا مدینہ ہے

نہ پوچھو کہ کیا ہیں مدینے کی گلیاں

سرورِ عالی مقام جانِ دو عالم ہو تم

ہر درد کا ہوتا ہے درمان مدینے میں

مرا مدعا ہیں مدینے کی راہیں