منبعِ علمِ نبوت آپ ہیں

منبعِ علمِ نبوت آپ ہیں

یا نبی نورِ رسالت آپ ہیں


یا نبی روزِ ازل سے تا ابد

ہر زمانےکی ضرورت آپ ہیں


شاخِ طوبیٰ کی قسم ثانی نہیں

عظمتوں کی ایسی قامت آپ ہیں


آپ سے سرسبز کشتِ زندگی

مصطفےٰ بارانِ رحمت آپ ہیں


جانتا ہے صرف ربِ ذوالجلال

یا نبی ایسی حقیقت آپ ہیں


آپ ہی پر ختم ہے یہ سلسلہ

صاحبِ ختمِ نبوت آپ ہیں


حشر میں بہرِ شفیقِؔ بے عمل

یا نبی بہرِ شفاعت آپ ہیں

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- متاعِ نعت

دیگر کلام

تمہارے در پہ عقیدت سے سر جھکائے فلک

چاند،سورج میں،ستاروں میں ہے جلوہ تیرا

خلق کے سرور ، شافع محشر صلی اللہ علیہ وسلم

اللہ کرم اللہ کرم آباد رہے نعتوں کا جہاں

راہ پُرخار ہے کیا ہونا ہے

دوہاں عالماں چہ ہوئیاں رُشنائیاں ہے نور بے مثال آگیا

مُجھ نکمّے کو اذنِ ثنا مل گیا

یادِ آقاؐ میں آگئے آنسو

میری سانسوں میں روانی مصطفٰی کے دم سے ہے

ایک عرصہ ہو گیا بیٹھے ہیں ہم