ربّ کے محبوب کی ہر بات ہے اعلیٰ افضل

ربّ کے محبوب کی ہر بات ہے اعلیٰ افضل

سارے عالم میں وہی ذات ہے اعلیٰ افضل


مصدرِ آیۂ رحمات ہے اعلیٰ افضل

محورِ نقطۂ برکات ہے اعلیٰ افضل


صاحبِ حسن و کمالات ہے اعلیٰ افضل

واجبِ عزّ و کرامات ہے اعلیٰ افضل


وجہِ لولاک و سمٰوٰت ہے اعلیٰ افضل

باعثِ کون و مکانات ہے اعلیٰ افضل


صاحب ذکر و اشارات ہے اعلیٰ افضل

منبعِ رشد و ہدایات ہے اعلیٰ افضل


مخزنِ جملہ امانات ہے اعلیٰ افضل

قاسمِ جملہ عنایات ہے اعلیٰ افضل


جس زمانے میں وہ خورشیدِ رسالت چمکا

ہاں وہی عرصۂ لمعات ہے اعلیٰ افضل


شبِ تاریک میں وہ نُورِ حقیقت پھوٹا

مطلعِ صبحِ سعادات ہے اعلیٰ افضل


جس نے اصحاب کو دورانِ جماعت دیکھا

حجرۂ نُور کی وہ جھات ہے اعلیٰ افضل


خالی جھولی تھی مگر ان کے کرم سے پُر ہے

ان کے دربار کی خیرات ہے اعلیٰ افضل


میری اوقات ہی کیا ہے کہ کوئی نعت کہوں

ان کے احسان کی بس بات ہے اعلیٰ افضل

شاعر کا نام :- محمد ظفراقبال نوری

کتاب کا نام :- مصحفِ ثنا

ایسا تجھے خالق نے طرحدار بنایا

محمد مظہرِ کامل ہے حق کی شانِ عزّت کا

عرشی فرشی رل کے دین مبارک باد حلیمہؓ نوں

یا محمد نور مجسم تیری رب نے شان و دھائی

یاد وچہ روندیاں نیں اکھیاں نمانیاں

اے زمینِ عرب ، آسمانِ ادب

کھو یا کھو یا ہے دل

نبی کا اشارہ شجر کو رسائی

بیاں کیوں کر ثنائے مصطَفٰے ہو

قطرہ قطرہ درُود پڑھتا ہے