خُدایا میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں

خُدایا میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں

تو راضی ہو تیری رضا مانگتا ہوں


مرا خالی کاسہ بھی بھر دے ‘ الٰہی!

میں صدقہ ‘ شہِ انبیاءؐ ! مانگتا ہوں


تِرے بن بھلا کون فریاد رس ہے

میں دردوں کا مارا دوا مانگتا ہوں


میں جائوں مدینے پلٹ کر نہ آئوں

درِ مصطفٰےؐ پر قضا مانگتا ہوں


زمانے کے ہر ایک رنج و الم میں

میں توفیقِ صبر و رضا مانگتا ہوں


گناہوں کی حِدّت نے جُھلسا دیا ہے

مدینے کی ٹھنڈی ہوا مانگتا ہوں


جہاں ہر نفس کو میسر ہو راحت

وہ امن و سکوں کی فضا مانگتا ہوں

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

کیوں ہیں شاد دیوانے! آج غسل کعبہ ہے

اہلِ چمن اٹھو کہ پھر آئی بہار آج

نشانِ کارواں بھی ہوگئے گُم

خرد کا اصل یہی ہے کہ ہے رجیم و لعین

خوشبؤں کا نگر نکہتوں کی ڈگر

غم کے بادَل چھٹیں قافلے میں چلو

آئیں گی سنّتیں جائیں گی شامَتیں

ذوالفقار حیدر کے سر جو چھا گیا سہرا

چار مصرعے تیری ممتا پر مرے فن کا نچوڑ

زہد و تقویٰ کا تھا شہرہ جن کا ہندوستان میں